شیخ الوظائف نے اپنی کتاب ’’آدابِ معرفت‘‘ میں جھوٹ کو بہت بڑی آفت فرمایا ہے آپ نے لکھا کہ آنحضرتﷺ نے فرمایا جھوٹے آدمی کے منہ سے بو آنے لگتی ہے فرشتے تک اس سے دور رہتے ہیں۔ جھوٹ نفاق کی جڑ ہے، رزق کو کم کرنے کا باعث ہے
آئیے! اپنی نسل کو سچ بولنا سکھائیں
موجودہ معاشرے میں دین اسلام کو صرف نماز روزہ اور دیگر عبادات میں بند کردیا گیا ہے اسی کو ہی مکمل دین سمجھا جارہا ہے حالانکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اس میں عقائد معاملات اخلاقیات کا وسیع باب موجود ہے جو ہمیں صحیح معنوں میں انسان بناتا ہے۔ انسان صرف خون گوشت کا بندہ نہیں بلکہ انسان اپنی عادات اور رویوں کا بندہ ہے جو رویے صبح سے شام تک ہمارے ساتھ ہیں۔ ان کو درست کرنے میں ہی اجر و ثواب کا وعدہ ہے۔ اگر ہم سچ کو لے لیں تو یہ سچ ہی ہماری بہت سے مشکلات کے حل کا سبب ہے۔ خود بھی سچ کو اپنائیں اور اپنی نسل کو بھی سچ بولنا سکھائیں۔ ایک جھوٹ بہت سارے جھوٹ کا دروازہ کھول دیتا ہے اور یہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔ بچوں کو بہلانے کے لیے بھی جھوٹی بات کہنے سے پرہیز کرنا چاہے۔ ورنہ بچے بڑوں سے بہت باتوں میں جھوٹ سیکھ لیتے ہیں بہانے بنانا بھی جھوٹ ہی ہوتا ہے جو پختہ ہوکر بری عادت جھوٹ زندگی کا حصہ بن جاتی ہے۔
ہرنی کی نبی کریم ﷺ سے التجا
ایک دفعہ ایک صحابیؓ نے ایک ہرنی کو پکڑلیا وہ ہرنی کچھ التجا کرنے لگی آپﷺ سمجھ گئے۔ آپﷺ نے صحابیؓ سے فرمایا یہ کہہ رہی ہے میرے بچے ہیں میں نے ان کو دودھ پلانا ہے مجھے چھوڑ دو۔ دودھ پلاکر واپس آجائوں گی۔ صحابہؓ نے ہرنی کو چھوڑ دیا وہ دودھ پلاکر واپس آگئی۔ آپﷺ کو بہت پسند آئی۔ آپﷺ نے فرمایا یہ ہرنی مجھے دے دو صحابیؓ نے آپﷺ کو دی تو آپﷺ نے اس کو آزاد کردیا اور فرمایا: ’’سچ ہمیشہ نجات دلاتا ہے‘‘ اعمال اگر جانور کو نجات دلاسکتے ہیں تو انسان اشرف المخلوقات کو کیوں نجات نہیں دلاسکتے۔
حضرت شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کا بچپن اور سچ
صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی روشن زندگیاں ہمارے لیے روشن قندیل ہیں ہمیں ان سے سیکھ کر اپنی زندگیوں کو سنوارنا چاہیے نہ کہ ٹی وی ڈراموں نیٹ اور موبائل سے جو ہمیں اور ہماری نسلوں کو تباہ کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ہمارے لیے تو اسوئہ حسنہ اور سچے اسلامی واقعات بہترین نمونہ ہیں۔ کہتے ہیں سانچ کو آنچ نہیں۔ اندازہ کیجئے سچ میں کتنی حکمتیں پنہاں ہیں۔پیران پیر حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ بھی بہت نصیحت آموز ہے کہ قافلے کے ساتھ تشریف لے جارہے تھے ابھی چھوٹے سے بچے تھے‘ قافلے کو ڈاکوئوں نے روک لیا اور لوٹنا شروع کر دیا جب بچے کی باری آئی تو بتایا کہ میری ماں نے میری شلوار میں پیسے سی رکھے ہیں یہ بات ڈاکوئوں کے سردار تک پہنچی تو انہوں نے چیک کیا تو واقعی پیسے سلے ہوئے تھے ڈاکوئوں کے سردار نے پوچھا: بچے تمہیں یہ بتانے کی کیا ضرورت تھی تو آپ نے اتنی چھوٹی عمر میں سچ کا اہتمام فرمایا اور فرمایا میری ماں نے مجھے نصیحت کی ہے بیٹا ہمیشہ سچ بولنا تو ڈاکوئوں کا سردار اتنا متاثر ہوا کہ بچہ اپنی ماں کی نصیحت پر عمل کرتا ہے اور میں اللہ کا کیسا نافرمان ہوں ڈاکوئوں کے سردار نے توبہ کی اس طرح جھوٹ سے نجات ہی آخری نجات ہے۔
شیخ الوظائف کی تالیف میں جھوٹ کے نقصانات
ہمارے حضرت پیر و مرشد دامت برکاتہم نے اپنی تالیف ’’آدابِ معرفت‘‘ میں جھوٹ کو بہت بڑی آفت فرمایا ہے آپ نے لکھا کہ:’’ جھوٹے آدمی کے منہ سے بو آنے لگتی ہے فرشتے تک اس سے دور رہتے ہیں۔ جھوٹ نفاق کی جڑ ہے، رزق کو کم کرنے کا باعث ہے، جھوٹ بولنا حرام ہے کہ دل پر اس کا اثر ہوتا ہے دل کو ٹیڑھا اور سیاہ کردیتا ہے‘‘ ایک بزرگ فرماتے ہیں ایک شخص کو خواب میں دیکھا وہ دوسرے آدمی کے منہ میں پلاس ڈالتا اور نکالتا میں نے حیران ہوکر دریافت کیا کہ آپ کیا کررہے ہیں۔ انہوں نے جواب دیا یہ شخص جھوٹا ہے اس پر خدا کا قہر ہے اور تاقیامت اسی طرح عمل کیا جاتا رہے گا جھوٹ جس طرح بولنا گناہ ہے اس طرح جھوٹی کہانیاں دیکھنا اور پڑھنا بھی گناہ ہے۔ اس سے ہمارے دل نصیحت حاصل نہیں کرسکتا بلکہ ٹیڑھا اور سیاہ ہو جانے کا خطرہ ہے فلمیں اور ڈرامے تو مکمل جھوٹی مکر و فریب کی کہانیاں ہیں۔ مائوں کو اپنے بچوں کو سچے اسلامی واقعات ذہن نشین کرنے چاہئیں۔ خود بھی پڑھیں تاکہ اپنے پر بھی اچھے اثرات ہوں تب ہی بچے بھی بچ سکیں گے جب ہم خود بچیں گے۔ اللہ کریم پوری امت محمدیہ ﷺ کو سچ میں نجات نصیب فرمائے۔
کیونکہ آگے دجال کا ٹائم آرہا ہے جو بہت بڑا فتنہ ہے اسوقت بھی سچا مومن ہی نجات پائے گا۔ سچ ہم سب کی اشد ضرورت ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں